گوَٹلیب ڈیملر
گوَٹلیب ڈیملر 17 مارچ سنہ 1834 کو شورنڈوف، جرمنی میں پیدا ہوئے اور 06 مارچ سنہ 1900ء میں 66 برس کی عمر میں میں وفات پائی
گوٹلیب کی وجہِ شہرت تیز رفتار چھوٹے انجنوں کی دریافت ہے جو آپ نے اپنے ایک دوست ولہیلم میباچ کی مدد سے تیار کیےیہ انجن بعدازں بہت سی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں میں استعمال ہوئے گوٹلیب کو آٹوموبائل انڈیسٹری میں انٹرنل کمبسٹن انجنز کی ایجاد کا بے تاج بادشاہ بھی مانا جاتا ہے,آپ کی مشہور ترین ایجاد ہائی اسپیڈ پٹرولیم انجن ہے
گوٹلیب ڈیملر شورنڈوف سے تعلق رکھنے والے ایک بیکر کے گھر پیدا ہوئے
سنہ 1848ء میں ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد سنہ 1852ء ماسٹر ہرمن رائٹیل سے بندوق بنانے کی تعلیم حاصل کی لیکن بچپن کے میکنیکل انجینرنگ کے شوق کی بدولت جلد ہی اپنے آبائی گاوں کو خیرباد کہہ دیا۔
اور جلد ہی فرڈینینڈ وان اسٹین بیئس کے زیرِِانتظام اسٹٹ گارٹ اسکول سے انڈیسٹریل آرٹس کے شعبہ میں اعلیٰ تعلیم کا آغاز کیا اور سنہ 1853ء میں جلد ہی اپنے شوق اور لگن کی بدولت رولے اینڈ شولگ انڈسٹری، گریفن اسٹڈین میں ملازمت حاصل کی
سنہ 1861ء میں گوٹلیب نے اس انڈیسٹری کو خیرباد کہہ دیا اور بہتر سے بہتر کی تلاش گوٹلیب ڈیلمر کو انگلینڈ لے گئی اور اگست 1863ء تک یہیں قیام کیا اپنے اس تین سالہ قیام کے دوران سنہ 1862ء لندن میں منعقد کردہ انٹرنیشنل نمائش میں میں شرکت کی جہاں موجود بھاپ کی طاقت سے چلنے والی گاڑی نے گوٹلیب کو زیادہ متاثر نہ کر سکی۔
سنہ 1863ء سے 1869 تک برادر ہاؤس ریٹلنگن سے منسلک رہے اپنی اس چھ سالہ دور ملازمت میں اوزار اور پانی کو چکیوں کے نئے ڈیزائنز پر کام کیا جہاں گوٹلیب کی ملاقات پندرہ سالہ ویلھم میباچ سے ہوئ
سنہ 1872ء میں گوٹلیب اور ولیھم کولون، جرمنی میں واقع انٹرنل کمبسٹن انجن تیار کرنے والی ڈیوٹ گیسوموٹرون کمپنی سے منسلک ہوگئے جہاں گوٹلیب کو ڈائریکٹر اور ولیھم کو چیف ڈیزائنر کے عہدہ پر فائض کیا گیا۔
سنہ 1880ء میں اندرونی سازشوں ، ذاتی حسد اور اختلافات کی بدولت گوٹلیب کو کمپنی سے برطرف کردیا گیا اور ساتھ ہی گوٹلیب کی پیروی کرتے ہوئے ولیھم نے بھِی کمپنی میں استعفیٰ پیش کردیا۔
سنہ1882ء میں گوٹلیب اور ولیھم کینسٹاٹ مںتقل ہوگئے جہاں باغ میں موجود ایک سمر ہاوس کو ورک شاپ میں تبدیل کر کے ذیرِ استعمال لیا گیا
(یہاں اس واقعہ کا ذکر لازمی سمجھتے ہیں کینسٹاٹ سمر ہاوُس میں گوٹلیب ڈیملر اور ولیھم میباچ کی بڑھتی سرگرمیوں کے باعث ہمسائے شق و شبہات میں مبتلا ہوگئے اور پولیس کو اطلاع کردی جب پولیس نے ان دونوں کی غیر موجودگی میں اس جگہ کی تلاشی لی تو اُنہیں سوائے انجنوں کے کوئی چیز نہ ملی۔)
سنہ 1883ء میں گوٹلیب اور میباچ نے اپنا پہلا انجن متعارف کروایا جو پیٹرول کی ایک ابتدائی قسم لیگرون کی مدد سے چلیا جاتا تھا اس انجن کو 16 دسمبر 1883ء کو اپنے نام پر رجسٹرڈ کروایا گیا اس انجن کی شرواعاتی دور میں چلنے کی طاقت 750 ریولوشن پر منٹ تھِی جسے بعدازں چار سال کی محنت اور لگن کے بعد اس کے ڈیزائن میں بہتری لا کر اس کی طاقت کو 900 ریولوشن پر منٹ پر لایا گیا۔
سنہ 1884ء تک ایسے تین مختلف ڈیزائنز کے انجن تیار کیے گئے جس میں ایک مشہور نام فلائی وہیل انجن کا بھی ہے
یہاں اس بات کا تذکرہ لازمی سمجھتے ہیں کہ گوٹلیب اور ولیھم کے تیار کردہ انجن اب تک بنائے جانے والے انجنوں میں سائز میں چھوٹَے اور کم وزن تھے۔
سنہ 1885ء میں گوٹلیب کی ریٹ ویگن کی ایجاد نے اس کی شہرت میں اضافہ کی وجہ بنی یہ پہلی ایسی سائیکل تھِی جو انٹرنل کمبسٹن انجن سے منسلک تھی شروعات میں ایک عام سائیکل کو فلائی وہیل انجن سے منسلک کیا گیا یہ انجن ایک عدد 264 سی سی افقی سلینڈر ،ائیر کولنگ سسٹم، بڑا کاسٹنگ آئرن،ہوٹ ٹیوب اگنیشن سسٹم اور ایک عدد کیم آپریٹڈ ایکسزٹ سسٹم پر مشتمل تھا۔
بعدازں فلائی وہیل انجن میں کچھ اہم تبدیلیاں کرنے کر بعد اسے بڑے سائز میں تیار کیا گیا گوٹلیب نے اس انجن کو گرینڈ فادر کلاک کا نام دیا کیونکہ گوٹلیب کا یہ خیال تھا کہ یہ ایک پینڈیلم کلاک سے مشہبات رکھتا ہے۔
اسی سال ماہِ نومبر میں اس انجن کو چھوٹے سائز میں تیار کر کے اس کو لکڑی کی تیار کردہ سائیکل کے ایک فریم پر مشتمل کیا گیا اس سائیکل کو ریٹ ویگن کا نام دیا گیا. اس سائیکل کا پہلا سفر ویلھم نے دریائے نیکر سے یونٹرٹورکیم، جرمنی تک کیا سفر کا یہ دورانیہ دو میل پر مشتمل تھا۔
گوٹلیب کی ایجادات کا یہ سلسلہ سنہ 1896ء تک جاری رہا اور آٹو موبائل انڈیسٹری کی کئی ایجادات میں اہم کردار ادا کیا گوٹلیب کی اہم ایجادات میں ڈیملر موٹرکوچ 1886ء اور سنہ 1896ء میں تیار کردہ دیملر موٹر لاسٹ ویگن یہ پہلی ایسی گاڑِی تھِیجس کا انجن گیس کی طاقت کا محتاج تھا۔
سنہ 1890ء میں گوٹلیب نے ڈیملر موٹرون گیسشیفٹ کے نام سے اپنی ذاتی کمپنی کا آغاز کیا جس کا بنیادی مقصد چھوٹے اور تیز انجن بنانا اور اس کی جدت پر کام کرنا تھا اس کمپنی نے اپنی پہلی گاڑی سنہ 1892ء میں فروخت کی
بے جا کام اور تھکن کی وجہ سے گوٹلیب کی طبعی حالت خراب رہنا شروع ہوگئی اور 58 سال کی عمر میں دل کے عارضہ کا شکار ہوگئے اور ڈاکٹر کے مشورے پر کچھ پرسکون ماحول میں گزارنے کے لئے فلورنس، اٹلی چلے گئےجہاں اُن کی ملاقات 22 سالہ بیوہ لینا ہرٹ مین سے ہوئی اور اسی سال 8 جولائی کو لینا سے شادی ہوئی۔
گوٹلیب ولیھم ڈیملر نے سنہ 1900ء میں وفات پائی اور تقریباً سات سال بعد ڈیملر گیس موٹرون کمپنی میں استفیٰ جمع کرادیا
گوٹلیب کی موت کے ایک عرصہ بعد 28 جون سنہ 1926ء میں دو قدیم ترین کمپنیوں ڈیملر موٹرون گیسشیفٹ اور کارل اینڈ سائی کے باہمی اشتراک سے ایک نئی کمپنی تشکیل دی جس کو ڈیملربینز کا نام دیا گیا یہ کمپنی آج بھی آٹو موبائل انڈیسٹری اپنا ایک اہم مقام رکھتی ہے۔بلاگ میں یہاں تک ساتھ دینے کا شکریہ
گوَٹلیب ڈیملر 17 مارچ سنہ 1834 کو شورنڈوف، جرمنی میں پیدا ہوئے اور 06 مارچ سنہ 1900ء میں 66 برس کی عمر میں میں وفات پائی
گوٹلیب کی وجہِ شہرت تیز رفتار چھوٹے انجنوں کی دریافت ہے جو آپ نے اپنے ایک دوست ولہیلم میباچ کی مدد سے تیار کیے
یہ انجن بعدازں بہت سی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں میں استعمال ہوئے گوٹلیب کو آٹوموبائل انڈیسٹری میں انٹرنل کمبسٹن انجنز کی ایجاد کا بے تاج بادشاہ بھی مانا جاتا ہے,آپ کی مشہور ترین ایجاد ہائی اسپیڈ پٹرولیم انجن ہے
گوٹلیب ڈیملر شورنڈوف سے تعلق رکھنے والے ایک بیکر کے گھر پیدا ہوئے
سنہ 1848ء میں ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد سنہ 1852ء ماسٹر ہرمن رائٹیل سے بندوق بنانے کی تعلیم حاصل کی لیکن بچپن کے میکنیکل انجینرنگ کے شوق کی بدولت جلد ہی اپنے آبائی گاوں کو خیرباد کہہ دیا۔
اور جلد ہی فرڈینینڈ وان اسٹین بیئس کے زیرِِانتظام اسٹٹ گارٹ اسکول سے انڈیسٹریل آرٹس کے شعبہ میں اعلیٰ تعلیم کا آغاز کیا اور سنہ 1853ء میں جلد ہی اپنے شوق اور لگن کی بدولت رولے اینڈ شولگ انڈسٹری، گریفن اسٹڈین میں ملازمت حاصل کی
سنہ 1861ء میں گوٹلیب نے اس انڈیسٹری کو خیرباد کہہ دیا اور بہتر سے بہتر کی تلاش گوٹلیب ڈیلمر کو انگلینڈ لے گئی اور اگست 1863ء تک یہیں قیام کیا اپنے اس تین سالہ قیام کے دوران سنہ 1862ء لندن میں منعقد کردہ انٹرنیشنل نمائش میں میں شرکت کی جہاں موجود بھاپ کی طاقت سے چلنے والی گاڑی نے گوٹلیب کو زیادہ متاثر نہ کر سکی۔
سنہ 1863ء سے 1869 تک برادر ہاؤس ریٹلنگن سے منسلک رہے اپنی اس چھ سالہ دور ملازمت میں اوزار اور پانی کو چکیوں کے نئے ڈیزائنز پر کام کیا جہاں گوٹلیب کی ملاقات پندرہ سالہ ویلھم میباچ سے ہوئ
سنہ 1872ء میں گوٹلیب اور ولیھم کولون، جرمنی میں واقع انٹرنل کمبسٹن انجن تیار کرنے والی ڈیوٹ گیسوموٹرون کمپنی سے
منسلک ہوگئے جہاں گوٹلیب کو ڈائریکٹر اور ولیھم کو چیف ڈیزائنر کے عہدہ پر فائض کیا گیا۔
سنہ 1880ء میں اندرونی سازشوں ، ذاتی حسد اور اختلافات کی بدولت گوٹلیب کو کمپنی سے برطرف کردیا گیا اور ساتھ ہی گوٹلیب کی پیروی کرتے ہوئے ولیھم نے بھِی کمپنی میں استعفیٰ پیش کردیا۔
سنہ1882ء میں گوٹلیب اور ولیھم کینسٹاٹ مںتقل ہوگئے جہاں باغ میں موجود ایک سمر ہاوس کو ورک شاپ میں تبدیل کر کے ذیرِ استعمال لیا گیا
(یہاں اس واقعہ کا ذکر لازمی سمجھتے ہیں کینسٹاٹ سمر ہاوُس میں گوٹلیب ڈیملر اور ولیھم میباچ کی بڑھتی سرگرمیوں کے باعث ہمسائے شق و شبہات میں مبتلا ہوگئے اور پولیس کو اطلاع کردی جب پولیس نے ان دونوں کی غیر موجودگی میں اس جگہ کی تلاشی لی تو اُنہیں سوائے انجنوں کے کوئی چیز نہ ملی۔)
سنہ 1883ء میں گوٹلیب اور میباچ نے اپنا پہلا انجن متعارف کروایا جو پیٹرول کی ایک ابتدائی قسم لیگرون کی مدد سے چلیا جاتا تھا اس انجن کو 16 دسمبر 1883ء کو اپنے نام پر رجسٹرڈ کروایا گیا اس انجن کی شرواعاتی دور میں چلنے کی طاقت 750 ریولوشن پر منٹ تھِی جسے بعدازں چار سال کی محنت اور لگن کے بعد اس کے ڈیزائن میں بہتری لا کر اس کی طاقت کو 900 ریولوشن پر منٹ پر لایا گیا۔
سنہ 1884ء تک ایسے تین مختلف ڈیزائنز کے انجن تیار کیے گئے جس میں ایک مشہور نام فلائی وہیل انجن کا بھی ہے
یہاں اس بات کا تذکرہ لازمی سمجھتے ہیں کہ گوٹلیب اور ولیھم کے تیار کردہ انجن اب تک بنائے جانے والے انجنوں میں سائز میں چھوٹَے اور کم وزن تھے۔
سنہ 1885ء میں گوٹلیب کی ریٹ ویگن کی ایجاد نے اس کی شہرت میں اضافہ کی وجہ بنی یہ پہلی ایسی سائیکل تھِی جو انٹرنل کمبسٹن انجن سے منسلک تھی شروعات میں ایک عام سائیکل کو فلائی وہیل انجن سے منسلک کیا گیا یہ انجن ایک عدد 264 سی سی افقی سلینڈر ،ائیر کولنگ سسٹم، بڑا کاسٹنگ آئرن،ہوٹ ٹیوب اگنیشن سسٹم اور ایک عدد کیم آپریٹڈ ایکسزٹ سسٹم پر مشتمل تھا۔
بعدازں فلائی وہیل انجن میں کچھ اہم تبدیلیاں کرنے کر بعد اسے بڑے سائز میں تیار کیا گیا گوٹلیب نے اس انجن کو گرینڈ فادر کلاک کا نام دیا کیونکہ گوٹلیب کا یہ خیال تھا کہ یہ ایک پینڈیلم کلاک سے مشہبات رکھتا ہے۔
اسی سال ماہِ نومبر میں اس انجن کو چھوٹے سائز میں تیار کر کے اس کو لکڑی کی تیار کردہ سائیکل کے ایک فریم پر مشتمل کیا گیا اس سائیکل کو ریٹ ویگن کا نام دیا گیا. اس سائیکل کا پہلا سفر ویلھم نے دریائے نیکر سے یونٹرٹورکیم، جرمنی تک کیا سفر کا یہ دورانیہ دو میل پر مشتمل تھا۔
گوٹلیب کی ایجادات کا یہ سلسلہ سنہ 1896ء تک جاری رہا اور آٹو موبائل انڈیسٹری کی کئی ایجادات میں اہم کردار ادا کیا گوٹلیب کی اہم ایجادات میں ڈیملر موٹرکوچ 1886ء اور سنہ 1896ء میں تیار کردہ دیملر موٹر لاسٹ ویگن یہ پہلی ایسی گاڑِی تھِی
جس کا انجن گیس کی طاقت کا محتاج تھا۔
سنہ 1890ء میں گوٹلیب نے ڈیملر موٹرون گیسشیفٹ کے نام سے اپنی ذاتی کمپنی کا آغاز کیا جس کا بنیادی مقصد چھوٹے اور تیز انجن بنانا اور اس کی جدت پر کام کرنا تھا اس کمپنی نے اپنی پہلی گاڑی سنہ 1892ء میں فروخت کی
بے جا کام اور تھکن کی وجہ سے گوٹلیب کی طبعی حالت خراب رہنا شروع ہوگئی اور 58 سال کی عمر میں دل کے عارضہ کا شکار ہوگئے اور ڈاکٹر کے مشورے پر کچھ پرسکون ماحول میں گزارنے کے لئے فلورنس، اٹلی چلے گئے
جہاں اُن کی ملاقات 22 سالہ بیوہ لینا ہرٹ مین سے ہوئی اور اسی سال 8 جولائی کو لینا سے شادی ہوئی۔
گوٹلیب ولیھم ڈیملر نے سنہ 1900ء میں وفات پائی اور تقریباً سات سال بعد ڈیملر گیس موٹرون کمپنی میں استفیٰ جمع کرادیا
گوٹلیب کی موت کے ایک عرصہ بعد 28 جون سنہ 1926ء میں دو قدیم ترین کمپنیوں ڈیملر موٹرون گیسشیفٹ اور کارل اینڈ سائی کے باہمی اشتراک سے ایک نئی کمپنی تشکیل دی جس کو ڈیملربینز کا نام دیا گیا یہ کمپنی آج بھی آٹو موبائل انڈیسٹری اپنا ایک اہم مقام رکھتی ہے۔
بلاگ میں یہاں تک ساتھ دینے کا شکریہ
No comments: