جدت کا سفر

 کہتے ہیں ضرورت ایجاد کی ماں ہے اور جب انسان کی ضرورت پوری ہو جائے تو وہ اُس کو بہتر بنانے کی کوششوں میں مصروفِ عمل ہو جاتا ہے ایسی ہی کوششیں کارل ڈِریس کی لوف مشین کی ایجاد کے بعد بھی ہوئیں

سنہ 1885ء میں تقریباً 70 سال بعد مختلف ادوار سے ہوتی ہوئی انسان کی بہتر سے بہترین  کی تلاش کی بدولت، موٹرسائیکل کی ایجاد کینسٹاٹ، جرمنی میں ہوئی، جس کے موجد گوٹلیب ڈیلمر اور ویلھم میباچ تھے اس ایجاد کو ڈیلمر ریٹویگن کا نام دیا گیا

اس ایجاد کی پزیرائِی کی مثال کچھ ایسے دی جا سکتی ہے کہ آج دنیا میں تقریباً دو ارب موٹر سائیکلیں زیرِ استعمال ہیں۔

ڈیلمر ریٹویگن

اس موٹر سائیکل کا ڈیزائن اس وقت استعمال ہونے والے سیفٹی سائیکل سے بلکل مختلف تھی یہ موٹر سائیکل ایک عدد پٹرولیم انٹرنل کمبسٹن انجن اور چار عدد پہیوں پر مشتمل تھی 

سنہ1888ء میں پہلی عام طورپراستعمال ہونے والی موٹرسائیکل میری ویدرفائر انجن کمپنی نے گرین وچ میں تیار کی اس ڈیزائن کو سنہ 1884ء میں انگلینڈ میں تیار کیا گیا اور اسی سال اس منصوبہ کو سٹینلے سائیکل شو میں پیش کیا گیا جس کے موجد ایڈیورڈ بیٹلر تھے یہ موٹر سائیکل تین پہیوں ، دو عدد فور سٹروک پیٹرول انجن، رٹیٹری ولوز،کاربینٹر اور ایک عدد ایکرمین سٹیرنگ پر مشتمل تھِی لیکن اس ڈیزائن میں بریک نہ ہونے کے سبب رفتار کو کم  کرنا پڑتا تھا ۔

بٹلر پیٹرول سائیکل 

سنہ 1894ء میں ہیلڈیبرینڈ اینڈ وُِلف مولر کے نام سے پہلی موٹرسائیکل کی سیریز ایجاد ہوئی جس کے موجد ہینریچ ہیلڈیبرینڈ،  ویلھم ہیلڈیبرینڈ اور الویس وُِلف مولر تھے

ہیلڈیبرینڈ اینڈ وُِلف مولر


سںہ 1896ء میں کنونٹری، انگلینڈ  میں ایکسلسوئر موٹر کمپنی کے نام سے پہلی موٹرسائیکل کمپنی تیار ہوئی۔

سنہ 1898ء میں والتھم، میساچوسٹس، امریکہ  میں  پہلی موٹر سائیکل تیار ہوئی جس کے موجد چارلس مارٹز تھے۔

ِیہاں ہم اس بات کا تذکرہ  لازمی سمجھتے ہیں کہ انیسویں صدی کے آخر میں تیار ہوںے والی موٹرسائیکل کمپنیاں زیادہ عرصہ اپنا وجود قائم ںہ رکھ سکیں جس کی بنیادی وجہ ڈیزائن میں بہتری نہ آنا اور انیونٹرز کی توجہ دوسری ایجادات کی طرف مرکوز ہونا تھی۔

سنہ 1920ء میں ہارلے ڈیوڈسن امریکہ کی وہ پہلی وسیع تیارساز کمپنی تھی جس نے موٹرسائیکلیں تیار کر کے 67 ممالک میں فروخت کیں

ہارلے ڈیوڈسن


بعدازں سنہ 1930ء میں یہ عزاز جرمنی کی ڈی-کے- ڈیبلو(جو آجکل آڈِی کے نام سے آٹو موبائل انڈیسٹری میں اہم کردار ادا کر رہی ہے) کمپنی کو حاصل ہوا۔

سنہ 1950ء میں اسٹریملائںنگ نے موجودہ موٹرسائیکلوں کے ڈیزائن کی جدت میں اہم کردار ادا کیا اور یہاں سے موٹرسائیکل ریسنگ کے دور کا آغاز ہوا جس میں اہم کردار (این-ایس-یوُ جرمن کمپنی اور موٹو گوزی اطلوی کمپنی) نے اہم کردار ادا کیا۔

این -ایس -یو سپورٹس موٹر سائیکل 


این-ایس-یو نے اُس وقت کے لحاظ سے بہت ہی جدید اور بہترین ڈیزائن تیار کیے لیکن ریس میں اپنے بہت سے  رایڈرز کی حادثاتی موت واقع ہونے کے بعد کمپنی نے کام کرنا بند کردیا اور بعدازں اس کمپنی کو وکس ویگن(آٹوموبائل کمپنی) گروپ کو فروخت کر دیا گیا۔

موٹو گوزی موٹر سائیکل 

 

سنہ 1957ء سے 58ء کے دو سالہ دور میں موٹو گوزی نے بھی بہت ہی جدید ریسنگ مشینیں تیار کرنے میں اہم کامیابیاں حاصل کیں بعدازں حفاظتی خدشات کے پیشِ نظر اس پر فیڈرل انٹرنیشنل موٹرسائیکل باڈِی کی جانب سے پابندی عائد کر دی گئی۔

موٹرسائیکل کی ایجاد میں جدت کا یہ سلسلہ یہاں ابھِی ختم نہیں بلکہ یہ آج بھی دوصدیاں گزرنے کے باوجود بلکل پہلے کی طرح جاری و ساری ہے

جس میں یاماہا ، ڈکاٹی ، ہونڈا اور ہارلے ڈیوڈسن جیسی بہت سے کمپنیاں ہیں جو موٹرسائیکل انڈیسٹری میں اپنا اہم کردار ادا کررہی ہیں۔

بلاگ میں ساتھ دینے کا شکریہ-سید مرتعظٰی حسن 

   

No comments:

Powered by Blogger.